حضرت پیر مہر علی شاہ صاحب سلسلۂ چشتیہ نظامیہ میں حضرت شمس الدین رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد اور خلیفہ تھے۔ حضرت اعلیٰ کو سلسلۂ چشتیہ صابریہ میں حاجی امداد اللہ مہاجر مکی صاحب نے محبت کی علامت کے طور پر خلافت عطا کی تھی، یہ حرم شریف میں اس موضوع پر ایک متاثر کن بحث دیکھنے کے بعد ہوئی تھی کہ کیا پیارے نبی حاضر ہیں اور نذیر ہیں۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب حضرت اعلیٰ حج کی ادائیگی کے سلسلے میں حجاز تشریف لے گئے تھے۔ حضرت اعلیٰ نے اپنی خلافت بابو جی کے سپرد کی جو پھر حضور نصیر ملت کے سپرد کر دی گئی۔ مندرجہ ذیل شجرہ طریقت سلع چشتیہ جدیہ کے مشائخ کی ہے جس میں پیارے نبی سے لے کر حضور نصیر ملت تک ایک دوسرے کے بعد آنے والے اولیاء کے نام درج ہیں۔
1 حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم
2حضرت علی المرتضی ۔
3حضرت خواجہ حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ 4
حضرت خواجہ عبدالواحد بن زید
5حضرت خواجہ فضیل ابن ایاز 6حضرت خواجہ سلطان ابراہیم ادھم 7حضرت خواجہ سعد الدین رحمۃ اللہ علیہ8 حضرت خواجہ امین الدین 9حضرت خواجہ ممشاد 10حضرت خواجہ ابی اسحاق شامی۔ حضرت خواجہ سید ابی احمد ابدال حضرت خواجہ سید ابی محمد حضرت خواجہ سید ناصر الدین حضرت خواجہ سید قطب الدین مودودؒ حضرت خواجہ مخدوم حاجی شریف حضرت خواجہ عثمان ہارونی حضرت خواجہ سید معین الدین حسن اجمیری۔ حضرت خواجہ سید قطب الدین بختیار کاکی رحمۃ اللہ علیہ حضرت خواجہ بابا فرید الدین گنج شکر حضرت خواجہ سید نظام الدین محبوب الٰہی حضرت خواجہ نصیر الدین چراغ دہلوی۔ حضرت خواجہ کمال الدین رحمۃ اللہ علیہ حضرت خواجہ سراج الدین رحمۃ اللہ علیہ حضرت خواجہ علم الدین حضرت خواجہ محمود راجن حضرت خواجہ جمال الدین جمن حضرت خواجہ جمال الدین حسن محمد نوری۔ حضرت خواجہ قطب شمس الدین محمد رحمۃ اللہ علیہ حضرت خواجہ محمد حضرت خواجہ کلیم اللہ جہان آبادی حضرت خواجہ نظام الدین اورنگ آبادی حضرت خواجہ فخر الدین رحمۃ اللہ علیہ حضرت خواجہ نور محمد مہاروی حضرت خواجہ محمد سلیمان تونسوی حضرت خواجہ شمس الدین سیالوی حضرت خواجہ مہر علی شاہ گولڑوی حضرت خواجہ غلام محی الدین گیلانی حضرت خواجہ نصیر الدین نصیر چراغ گولڑہ